حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد اسحاق فیاض نے حوزہ علمیہ مشکات (قم المقدسہ) کے بین الاقوامی وفد کے سربراہ اور اراکین کے ساتھ ملاقات میں حوزہ علمیہ کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مذہب تشیع کی ترویج و اشاعت حوزات علمیہ کے ذریعے ہوتی رہی ہے اور حوزہ نے تبلیغ کے لیے دنیا کے مختلف حصوں میں مبلغ بھیجے ہیں۔
انہوں نے حوزہ علمیہ قم اور مشہد کی اہمیت اور مقام و مرتبے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا:اس زمانے میں علمائے کرام کے خلاف پروپیگنڈہ بڑھ گیا ہے اور علما تنہا رہ گئے ہیں، مجھے ڈر ہے کہ کہیں حوزہ علمیہ قم اور مشہد کو نقصان نہ پہنچے، حوزہ علمیہ قم و مشہد بہت اہم ہیں اور میں خدا سے دعا گو ہوں کہ خدا ان حوزات علمیہ کو شر اور آفات سے محفوظ رکھے گا۔
آیت اللہ اسحاق فیاض نے امریکہ کی جانب سےغاصب اسرائیل کی مالی اور فوجی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اگر عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات منقطع کر لیں تو یہ بہت بہتر ہو گا لیکن وہ امریکہ سے خوفزدہ ہیں۔
اس مرجع تقلید نے اپنے استاد حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید الخوئی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: استاد محترم نے بہت صبر کیا حتیٰ کہ بہت سے لوگوں نے ان کی سیادت کا انکار بھی کیا لیکن انہوں نے کچھ نہیں کہا اور صبر کیا۔
انہوں نے مزید کہا: آیت اللہ خوئی کے صبر و تحمل سے ہی آج حوزہ علمیہ نجف باقی ہے، آپ کی زندگی کے آخر میں نجف میں طلباء کی تعداد 600 کے قریب تھی لیکن آج الحمد للہ ہزاروں طلباء نجف میں زیر تعلیم ہیں۔